سہریش شبیر، ، بدمولہ شیری، بارہمولہ

میں آپ سب کی دوست ہوں اور آج آپ سب کے ساتھ کچھ شیئر کرنا چاہتی ہوں۔آج دنیا کا بین الاقوامی یومِ معذورین ہے۔ایک سوال ہمیشہ ذہن میں آتا ہے — آخر معذوری آتی کہاں سے ہے؟ کیا یہ اللہ کی پیدا کردہ چیز ہے؟معذوری کسی بھی طرح کی ہو سکتی ہے، مگر دنیا کو سمجھنا چاہیے کہ معذوری کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ وہ شخص بالکل نکمّا ہے۔اگر ہاتھ کام نہیں کرتے تو وہ اپنے دیگر حواس سے کام لیتے ہیں۔اگر آنکھیں کام نہیں کرتیں تو وہ سن کر، چھو کر اور محسوس کر کے کام کر لیتے ہیں۔دنیا میں ایسے معذور لوگ موجود ہیں جو نہایت تعلیم یافتہ اور سمجھدار ہیں۔لیکن افسوس! لوگوں کے رویّوں میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آتی۔ہمیں ہنسی بھی آتی ہے جب لوگ ہم سے پوچھتے ہیں:آپ کھاتے کیسے ہیں؟آپ لباس کیسے پہنتے ہیں؟آپ چل پائیں گے؟آپ پارٹیز میں جاتے ہیں؟آپ گاتے ہیں؟آپ ناچتے ہیں؟آپ سفر کرتے ہیں؟مثال کے طور پر، جب کسی نابینا شخص کو کسی فنکشن یا تقریب میں بلایا جاتا ہے تو سب لوگ ترس کھاتے ہیں اور اسے ایک کونے میں کرسی پر بٹھا دیتے ہیں۔حالانکہ گھر پر بھی کرسی پر بیٹھا جا سکتا ہے —فنکشن میں بلانے کا مقصد ہمیں الگ کر دینا نہیں، بلکہ ہمیں شامل کرنا ہونا چاہیے۔ہم بھی اس تقریب سے لطف اندوز ہوتے ہیں جب ہمیں سرگرمیوں میں حصہ لینے کا موقع دیا جائے۔یہ تجربہ ہم سب نے کیا ہے۔سوال یہ ہے — کیا ہمارے جذبات نہیں ہوتے؟ہم حیران ہوتے ہیں جب پڑھے لکھے جاہل ہم سے پوچھتے ہیں:”آپ کام کیسے کرتے ہیں؟”میں، ایک نابینا ہونے کے ناطے، یہ سمجھانا چاہوں گی کہ”ہم دراصل ہمدردی چاہتے نہیں، ہمیں سپورٹ چاہیے۔”ہمدردی اُس وقت کی جاتی ہے جب دوسرا شخص بےبس ہو۔مگر سپورٹ اُس وقت دی جاتی ہے جب دوسرا شخص مدد سے اپنی صلاحیت کو استعمال کرنا چاہتا ہو۔سوال کرنے کے بجائے کہ “آپ کیسے کریں گے؟”بس کہہ دیں:”آپ کر سکتے ہیں!”معذور شخص کوئی تماشا نہیں کہ اسے حیرت سے دیکھا جائے۔نہ ہم بوجھ ہیں، کہ آپ ہمیں ذلیل کریں۔ہم اس لیے پیدا نہیں ہوئے کہ آپ کی تضحیک برداشت کریں۔ہم بھی آپ جیسے ہیں۔ہاں، کچھ محدودیتیں ہیں —لیکن آپ میں بھی تو ہر کام کی طاقت نہیں!بہت دکھ ہوتا ہے جب اپنے ہی لوگ ہمیں نہ سمجھ پائیں۔ناقابلِ بیان درد ملتا ہے جب خاندان، دوست یا معاشرہ ہمیں الگ کر دیتے ہیں۔کبھی سوچتے ہیں:”کیا ہم واقعی اس تکلیف کے حقدار ہیں؟”آج کے دن میں اُن سب لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوںجو ہماری مدد کرتے ہیں،ہمارا حوصلہ بڑھاتے ہیں،اور ہمیں مضبوط بناتے ہیں۔میں تمام والدین، خاندان والوں اور دوستوں کو سلام کرتی ہوںجو ہمارے وجود کو مضبوط بنانے میں ہمارے ساتھ کھڑے رہے۔میری سب سے بڑی درخواست ہے:اپنے رویّے بدلیں۔معذوری نہ دیکھیں —صلاحیت کو پہچانیں

By SNS KASHMIR

Shaharbeen News Service Kashmir is a news service which covers, gathers, writes, and distributes news to newspapers, periodicals, radio and television broadcasters, government agencies, and other users. We at SNS Kashmir believe in fair and independent journalism to inform our masses or subscribers and readers about the happenings around the world. The prime focus of the news gathering and reporting is focused on Jammu and Kashmir state.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.